فیس بُک ایسی جگہ ہے جہاں کوئی لڑکی اگر کسی غیر مرد کو لِفٹ نہ کرائے
یا اُس سے دوستی نہ کرنے کو تر جیح دے غلط کو غلط کہے تو میرے کچھ
 بھائی حضرات بہت ہی احمقانہ بات کہہ دیتے ہیں کہ” اتنی نیک ہو تو بی بی فیس بُک پر کیوں ہو“ ؟
اللہ کے بندے ہوش کرو
 فیس بُک پرکسی کا ہونا اُس کے گناہگار ہونے کی ڈگری نہیں نا ہی کسی کا فیس بُک پر نہ ہونا اُسکے نیک ہونے کی ضمانت ہے۔
انہی میں سے ہوتے ہیں وہ مرد حضرات جو اپنی عورتوں پر خوب ناجائز پابندیاں لگاتے ہیں

اور اُسکے باوجود بھی اگر اُنکی کسی عورت سے
کوئی گستاخی ہوجائے تو اُسے غیرت کے نام پر مار
ڈالتے ہیں
کہ لوگ کیا کہیں گے اتنا غیرت مند بنا پھرتا تھا۔اب کہاں گئی غیرت ؟
 پابندی لگانے سے بہتر ہے اچھے بُرے کی تمیز سکھاؤ تاکہ وہ خود عمل کرے ۔ جبر ، زور زبردستی کی نوبت ہی نہیں آئے۔
بہنیں بھی اُنھی بھائیوں کی ذیادہ قدر کرتی ہیں جو اُن سے پیار کرتے ہیں بے جا پابندیاں نہیں لگاتے جو ہر وقت شک کرتے ہیں
  جو پابندیاں لگاتے ہیں اُنکی بہنیں یہی سوچتی ہیں  کہ جب بھائی کو پرواہ نہیں تو میں کیوں اُنکی عزت کی پرواہ کروں
 وہ کیوں نہ کروں جو میرا دل چاہتا ہے۔ کتنی لڑکیوں کے قدم بھائی کی محبت میں غلط راستے پے جاتے جاتے رُک جاتے ہیں
 اور کتنے قدم محض اس لئے بھی اُٹھ جاتے ہیں کہ اُن لڑکیوں کو اپنے گھرکے محرم مردوں سے  ہی محبت نہیں ملتی ۔ بس پابندیاں ملتی ہے ۔
اور رہی بات فیس بک کی تو اگر فیس بُک بُری جگہ ہے تو یاد رکھیں اِس  دنیا سے بُری جگہ اور کوئی نہیں اور جو فیس بُک پر نہیں وہ اِس دنیا میں تو ہے ؟
 یہ دنیا تو عبرت کی جگہ ہے ۔ جگہ سے کسی بندے کو بھلا تم جج کر بھی کیسے سکتے ہو  ۔
میں تو نہیں بتا سکتی کہ مسجد میں کھڑا  مرد کتنا نیک ہے۔ ہو سکتا ہے وہ وہاں چوری کی غرض
سے آیا ہو ۔
 میں تو کوٹھے پر کھڑے کسی طوائف کے کمرے کی طرف جاتے مرد پر بھی اُنگلی نہیں اُٹھاسکتی
کہ کیا خبر وہ کوئی اچھا انسان کسی بُرے انسان کے
بھیس میں کسی مجبور لڑکی کو اُس گناہوں کے
پنجرے سےآزاد کرانے کے لئے گیا ہو ۔
 اور ہمارےیہاں کچھ مرد حضرات اتنی تنگ سوچ کے ہوتے ہیں کہ اپنا معیار بتاتے ہیں تو کیا ؟ کہ شادی اُس سے کروں گا
جو فیس بُک استعمال نہیں کرتی ہوگی ۔ ایسے بھائیوں سے گزارش ہے کہ پہلے اپنا معیاربنا لیں
پھر معیاری باتیں بنائیں ۔
کوئی نمازی نہ ہو اور بولے میرے معیار کا تقاضا
ہے میرا ہم سفر نمازی ہو تو سُننے میں  عجیب ہی لگتا ہے ۔
تو بھائیوں فیس بُک ایک بے جان چیز ہے اِسے جو
جیسے چاہے گا یہ ویسے ہی استعمال ہوگی ۔
میں نہیں مانتی کہ فیس بُک استعمال کرنے والی  لڑکیاں بُری ہوتی ہیں یا جو بھی اول فول قول کہتے رہتے ہیں میں نہیں مانتی۔
ہاں اگر کوئی یہ بات ثابت کردے کہ وہ تمام کی تمام لڑکیاں جو فیس بُک استعمال نہیں کرتی
یا جن کا سوشل میڈیا سے کوئی لِنک ہی نہیں ہے
 وہ  سب کی سب بہت اچھی ہیں نیک ہیں تو پھر میں بھی متفق ہوجاؤں گی
 ورنہ یہی کہوں گی  اپنی سوچ اتنی چھوٹی نہ رکھیں کہ آپ بولیں تو آپکے لفظوں کی مہک سے سامعین کا دَم گُھٹنے لگے۔

اللہ بہتر جانتا ہے کہ کون کیسا ہے کسی کو کسی کا خدا بننے کی ضرورت نہیں
آخر میں اتنا ہی کہوں گی۔

ہے کون کتنا گناہگار
کون کتنا نیک ہے
بنو نہیں تم خدا سنو
اللہ صرف ایک ہے



Comments

Popular posts from this blog

PUBLIC POLICY PAKISTAN PRIVACY POLICY

CSS BOOKS PRIVACY POLICY

Daily Cartoon Show Privacy Policy