کیمرہ آن ہوا۔۔۔
خاتون میزبان نے اپنا دوپٹہ ٹھیک کیا اور کہنے لگیں ’’رمضان کا مہینہ ہمیں برداشت اور رواداری کا درس دیتاہے‘ اس مہینے میں ہم بھوک اور پیاس کے ذریعے اللہ کی خوشنودی حاصل کرتے ہیں ‘ سحری اور افطاری کی برکات سے بہرہ مند ہوتے ہیں اور مہینے کے تیس دن اپنا ایمان تازہ کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ہر بالغ مسلمان پر روزہ فرض کیا ہے لہذا ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ پورے روزے رکھیں۔۔۔پروگرام کا باقاعدہ آغاز کریں گے ایک نعت رسول مقبولؐ سے ۔۔۔لیکن اس سے پہلے لیتے ہی ایک چھوٹی سی بریک۔۔۔ہمارے ساتھ رہئے گا‘‘۔کچھ لمحے وہ کیمرے کی طرف دیکھتی رہیں‘ سائیڈ پر ایک بڑا سا ٹی وی رکھا تھا جس پر لائیو ٹرانسمشن نظر آرہی تھی۔ دو تین سیکنڈ کے بعد وہاں اشتہارات چلنا شروع ہوگئے جس کا مطلب تھا کہ اب خاتون لائیو نہیں جارہیں۔ انہوں نے اطمینان سے دوپٹہ اتارا اور سائیڈ پر پڑی ہوئی ڈبی اٹھا کر ایک سگریٹ سلگایا اور ہونٹوں سے لگا کر کش لینے لگیں۔میری آنکھیں پھیل گئیں۔ان کے سامنے دو عدد مولوی صاحبان بھی موجود تھے لیکن کسی نے اس بات کا نوٹس نہیں لیا۔ یہ واقعہ آج سے تین سال پہلے کا ہے جب میں نے پہلی دفعہ ٹی وی سٹیشن کے اندر جاکررمضان کی لائیو ٹرانسمشن دیکھی تھی۔ اس کے بعد مجھے سینکڑوں بار ایسے مظاہرے دیکھنے کو ملے اور میری سمجھ میں آتا رہا کہ میڈیا خ

Comments

Popular posts from this blog

PUBLIC POLICY PAKISTAN PRIVACY POLICY

CSS BOOKS PRIVACY POLICY

Daily Cartoon Show Privacy Policy