اسلام میں خنزیر کا گوشت کھانے کی ممانعت کیوں ہے ؟؟

جرمنی میں مقیم ایک عرب ڈاکٹر (مذہبی اسکالر) کا کہناہے کہ ایک جرمن شخص نے ان سے اسلام میں خنزیر کا گوشت کھانے کی ممانعت کی وجہ دریافت کرتے ہوئے کہا کہ وہ مجھے اس بات پر مطمئن کرے ۔ لیکن سائل کاتقاضا تھا کہ توجیہ سائنسی ہونی چاہئے مذہبی نہیں کیونکہ وہ لامذہب تھا ۔۔
میں نے اس شخص سے ایک گھنٹے کی مہلت طلب کرنے کے بعد انٹرنیٹ پر انگریزی اورجرمن زبانوں میں خنزیر کے گوشت کے مضرصحت اور منفی اثرات سے متعلق تحقیقات پڑھنی شروع کیں ۔
مجھے سب سے زیادہ جس تحقیق نے متاثر کیا وہ تھی جرمن فوڈ اسٹینڈرڈز سپروائزری بورڈ کی اپنی تحقیق ،جسے ادارے نے اپنی ویب سائٹ پربھی شائع کیا تھا ۔۔

۔جرمن ادارے نے خنزیر کی جن طبعی خصلتوں کا تعارف کرایاتھا ان میں سے چند یہ ہیں ۔ خنزیرکی مرغوب غذا مردارہے ۔ وہ مردار گوشت سے پیٹ بھرنا پسند کرتاہے خواہ وہ مراہوا اس کا ہم جنس جانور یہاں تک کہ اس کا باپ کیوں نہ ہو ۔

۔خنریز تقریبا ہرچیز کھاتا ہے ۔ اپنا بول وبراز اوردیگر جانوروں کا فضلہ میل کچیل اور نشہ آور بیل بوٹیاں بھی نہیں چھوڑتا۔
۔غیر معمولی مردار خوری کے باعث خنزیر کے جسم میں دیگر جانوروں کے مقابلے میں 30فیصد زائد زہریات پائی جاتی ہیں۔

۔َ خنزیرکو پسینہ نہیں آتا ،بلکہ اس کا گوشت اسنفج کی طرح ہرپاک وناپاک کو اپنے اندر جذب کرلیتا ہے مضر صحت اورزہریلے نمکیات کا خارج نہ ہونا ایک المناک امر ہے ۔

۔دنبے کاگوشت انسانی معدے میں 6 سے 9گھنٹوں کے دوران ہضم ہوتا ہے اس کا جگرکو فائدہ یہ ہوتاہے کہ گوشت میں موجود زہریلے اثرات وقت زیادہ ہونے کے سبب انسانی جگر کم زیادہ متاثرنہیں کرتے ، اس کے برعکس خنزیر کاگوشت ایک سے دوگھنٹوں میں ہضم ہوجا تا ہے اس کی یہ زود ہضمی مفید

Comments

Popular posts from this blog

PUBLIC POLICY PAKISTAN PRIVACY POLICY

CSS BOOKS PRIVACY POLICY

Daily Cartoon Show Privacy Policy